Strawberry finch |
Strawberry finch breeding information in urdu
سٹابری فنچ کی معلومات
اگر آپ کو پرندوں کی آواز سننا پسند ہے۔ آپ کے گھر میں کوئی باغیچہ ہے اور آپ چاہتے ہیں آپ کے گھر کے کسی کونے سے پرندوں کی سوریلی اور پر سکون آواز آپ کے کانوں تک پہنچے تو سٹابری فنچ ایک موزوں اور بہترین پرندہ ہے۔ اِس کی مادہ کی آواز مدھم جبکہ نر کی آواز تیز ہوتی ہے۔ سٹابری فنچ ایشیائی ممالک میں آسانی سے مل جاتا ہے۔ اور اِن ممالک میں اِس کی قیمت بھی بہت کم ہیں ۔پاکستان میں اس پرندے کو لال یا پھر سرخ ، فارن کنٹری میں سٹابری فیچ اور ریڈ مونیا کے نام سے پکارتے ہیں۔ بھارت کے علاقے احمدآباد اور گجرات میں کثیر تعداد میں پائے جانے کی وجہ سے اِس پرندے کو آواداوٹ Avadavat ( آمندداوا یا آوا داوا) کے نام سے پکارتے ہیں۔ یہ پاکستان اور بھارت سمیت جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک میں ذرخیز گھاس والے میدانی علاقوں میں پایا جاتا ہے ۔ جہاں پانی کے قریب لمبی گھاس وافر مقدار میں موجود ہو۔ اِس کا سائز سر سے دم تک تین سے چار انچ تک ہوتا ہے۔ اور وزن تقریباََ نو گرام ہوتا ہے۔ سٹابری فنچ کی سوریلی آواز اور خوبصورت رنگ کی وجہ سے مقامی علاقوں سے پکڑ کر اِس کو بہت بڑی تعداد میں دوسرے ممالک میں فروخت کیا گیا۔ جس کی وجہ سے یہ پرندہ اب اِن علاقوں سے تقریباََ ناپید ہوچکاہے۔ جب یہ پرندہ اِن علاقوں سے فارن ممالک لے جایا گیا۔ یعنی انگریزوں کے ملک گیا تو اُنہوں نے اِس کے پرندے کا رنگ سٹابری کی طرح سرخ ہونے کی وجہ سے اِسے سٹابری فنچ کا نام دیا۔ جنگلوں میں یہ گھاس کے بیج ،پودوں کی جڑیں ، درختوں کے پتے اور مٹی ، اِس کے علاوہ بلکل چھوٹے سونڈی نما کیڑے، دیمک،میل ورم اور چیونٹیاں بھی کھاتا ہے۔ سٹابری فنچ آٹھ ماہ کی عمر میں اڈلٹ ہوتے ہیں اور ساون کے مہینے میں بریڈ شروع کرتے ہیں۔ یہ چار سے چھ انڈے دیتے ہیں ۔ہیچنگ کے بارہ سے چودہ دن بعد انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں۔ بچوں کا کلر بھورا ہوتا ہے جیسے جیسے مادہ بڑی ہوتی ہے تو اُس کے جسم پر سفید دبے ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اور نر کا جسم سرخ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ سردیوں کے موسم کے آغاز سے اپریل کے مہینے تک ، اِنکی چونچ گہرے سیاہ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے اور پروں کا رنگ بھی کالا ہونے لگتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں اِن کی چونچ سرخ ہو جاتی ہے۔ رنگ بدلنے کی یہ خوبی اِن پرندوں میں حیران کن ہے۔ اِس کی عمر تقریباََ سات سے دس سال تک ہوتی ہے۔ ویسے تو یہ پر سکون پرندہ ہے لیکن بریڈنگ کے وقت یہ جارہانہ مزاج کے ہو جاتے ہیں۔ تاکہ اِن کے گھونسلے پر کوئی دوسرا پرندہ حملہ نہ کر سکے۔ اِس مزاج کی وجہ سے پنجروں میں سٹابری فنچ سے بریڈ لینا آسان کام نہیں۔ اِن سے بریڈ لینے کے لیے بہت سی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا پڑتا ہے۔ یہ بہت ہی غیرت مند پرندہ ہے ۔ اگر اِس کی مادہ کے پاس کوئی دوسرا نر آنے کی کوشش کرے تو دونوں نروں کے درمیان بہت لڑائی ہوتی ہے۔نر اپنی ماد کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتا۔ اِس پرندے کی اِسی کمزوری کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پہلے وقتوں میں لاہور، امرتسر،اور دہلی کے علاقوں میں اِن پرندوں کے لڑائی کے مقا بلے کروائے جاتے تھے ۔ مقابلے کا طریقہ یہ تھا کہ شوقین لوگ دو ایسے نر مقابلے میں لاتے جن کو کبھی مادہ کے ساتھ نہ رکھا گیا ہو۔ اور اُن کو خوب کھلا پلا کر بڑا کیا گیا ہو۔ دنوں نروں کے درمیان ایک خوبصورت جوان مادہ رکھ دی جاتی ۔ جس سے دونوں نر مادہ کے دیوانے ہو جاتے۔ پھر دونوں نر مادہ حاصل کرنے کے لیے آپس میں لڑتے ۔ یہ لڑائی تب تک جاری رہتی جب تک دونوں میں سے ایک نے جیت نہ جاتا ۔
سٹابری فنچ نر مادہ کی پہچان
Strawberry finch male female |
یہ پرندہ زیبرا فنچ سے سائز میں چھوٹا یعنی جسامت میں زیبرا فنچ سے بھی آدھے سائز پرندہ ہے۔ سٹابری فنچ میں نر مادہ کی پہچان کرنا بہت آسان ہے۔نر جب بچہ ہوتا ہے تو اِس کے پروں میں گرے کلر زیادہ ہوتا ہے۔ جب اڈلٹ ہوتا ہے تو نر کے سر چونچ اور سینے کا کلر سرخ، جبکہ پروں اور دم کا کلر بلیک ہو جاتا ہے۔ پروں اور سینے پر سفید رنگ کے ڈاؤٹ یعنی دبے بن جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے نر بہت خوبصورت لگتا ہے۔ مادہ کے پروں اور گردن کے نیچے کا کلر گرے ہوتا ہے اور سینہ ہلکے اورنج کلر کا ہوتا ہے۔ اور پروں کے ساتھ ہلکے سفید کلر کے ڈاؤٹ ہوتے ہیں۔ہرقسم کے پرندے کی خوراک، پنجرے کا سائز، رہن سہن کا طریقہ دوسری نسل کے پرندے سے مختلف ہوتا ہے۔ اِس لیے یہ پوسٹ آخر تک پڑھیں آپ کو بہت مفید معلومات ملیں گی۔
سٹابری فیچ کیج سائز
Strawberry finch |
سٹابری فنچ جنگلی پرندہ ہے۔ یہ سائز میں تو چھوٹا پرندہ ہے لیکن پنجرہ بڑا پسند کرتا ہے۔کم از کم اِس کے ایک پیئر کے لیے پنجرے کا سائز 2 x 2 فٹ کا ہو، دو پیئر کے لیے تین بائی تین فٹ، اور پھر جتنے پیئر بڑھاتے جاؤ پنجرہ آدھا فٹ بڑا سوچ کر لو۔ پنجرے میں ہمیشہ لکڑی کی سٹک استعمال کریں۔ سٹک ایک سے زیادہ لگائیں تاکہ یہ ایک سٹک سے دوسری پر اِدھر اُدھر اڑ کر جا سکیں۔ پلاسٹک وغیرہ کی سٹک استعمال کرنے سے اِن کے پاؤں میں انفکشن ہو سکتا ہے۔ یہ پرندہ گھاس والے علاقوں میں رہنا پسند کرتا ہے اُس لیے آپ کیج میں ٹھوڑی سی گھاس بکھیر دیں اور پھر تھوڑا سا اُس کے اُوپر دانہ چھڑک دیں۔ سٹابری فنچ سے بریڈ لینے کے لیے اِسے قدرتی ماحول دینا پڑتا ہے۔ اِس کے لیے کیج بڑا ہو جس کے اندر پودے اور گھاس وغیرہ لگی ہو ۔ لیکن گھروں کے اندر اتنی جگہ کا بندوبست کرنا بہت مشکل کام ہے۔ اس لیے کیج میں وافر مقدار میں گھاس اور جھاڑیوں کی ٹہنیاں رکھا کریں ۔کیچ کو آپ ایسی جگہ رکھیں جہاں انسانوں کا آنا جانا کم سے کم ہو۔ کیج کے پاس کوئی کتا،بلی ، چوہا اور چھپکلی وغیرہ نہ ہو۔ اچھا ماحول اور اچھی خوراک دیں گے تو یہ ضرور بریڈ کرے گا۔سٹابری فنچ اگشت سے نومبر اور مارچ سے مئی کے مہینوں میں اچھی بریڈ کرتا ہے۔ گرمیوں میں پنجرہ ہوا دار اور ٹھنڈی جگہ پر رکھیں یہ نہانا بہت پسند کرتے ہیں ۔ اِن کے کیج میں نہانے کا برتن بھی ضرور رکھیں۔دوپہر کو یا شام کو نہانے والے پانی کا برتن ہر گز کیج میں نہ رکھیں کیونکہ اگر یہ رات کو گیلے ہو گئے تو بیمار ہو سکتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں رات کو پنجرے کو کسی بوری یا موٹے کپڑے سے ڈھانپ دیں اور اُس کے اُوپر پلاسٹک کاغذ ڈال دیں۔ دن کو بوری یا کپڑا ہٹا دیں اور پلاسٹک کاغذ رہنے دیں تاکہ ٹھنڈی ہوا کیج میں نہ جائے صرف روشنی اور دھوپ اِن کو لگتی رہے۔
نسٹنگ مٹیریل اور بوکس سائز
جنگلوں میں سٹابری فنچ گھاس اور درختوں کی نرم باریک ٹہنیوں سے گھونسلہ بناتا ہے۔ اگر کوئی دوسرا پرندہ اِن کے گھونسلے کے پاس آئے تو یہ اُن پر غصے سے چیختے ہیں اور اُن کو دور بھگاتے ہیں۔ یہ اپنے گھونسلے کے پاس کسی کو آنے نہیں دیتے اسی لیے یہ اُن گھروں میں یا پنجروں میں جلدی بریڈ نہیں کرتا۔ جہاں گھر والوں کازیادہ آنا جانا ہو۔ اِن کا گھونسلہ بنانے کے لیے باریک خشک گھاس لے لیں۔ یا پھر گھاس کو دو تین دن دھوپ میں رکھ کر خشک کر لیں۔ گھاس کے ساتھ ناریل کے چھکے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ناریل کے چھلکوں کو کونٹ کر نرم کر لیں پھر ہاتھ سے اِس طرح تنکا تنکا کر لیں۔اور پانی میں اچھی طرح دھو کر دھوپ میں رکھ کر خشک کر لیں۔ آپ بازار سے نیسٹنگ مٹیریل خرید کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ بوکس میں تھوڑا سا کوپس پوڈر چھڑک کر خود اچھے سے نیسٹنگ کر دیں اور کیج میں اُونچی جگہ لگا دیں۔ کچھ گھاس کیج کے اندر رکھ دیں تاکہ نر اپنی مرضی سے مادہ کے لیے گھونسلے کی سیٹنگ کر سکے۔ یہ جلدی بریڈ نہیں کرتے پہلے کیج میں سیٹ ہوتے ہیں۔ اور جہاں کیج رکھا ہے اُس جگہ سے جب مانوس ہو جاتے ہیں تب بریڈ کرتے ہیں۔اور زیادہ تر برسات کے مہینوں میں بریڈ کرتے ہیں ۔
سٹابری فنچ کے لیے دانہ خوراک
سٹابری فنچ جنگلوں میں تو مختلف قسم کے گھاس کے بیج ،درختوں کے پتے، اور کیڑے مکوڑے اور مٹی بھی ضرورت کے مطابق کھاتے ہیں۔ لیکن جو لوگ پنجروں میں رکھتے ہیں اُن کے لیے گھاس کے بیج تلاش کر کے کھلانا مشکل ہے ۔اِس لیے لوگ اسے باریک پیلی کنگنی، موٹی کنگنی یعنی چینا، باریک سرخ کنگنی ، سوانک، اور کنیری سیڈ مکس کر کے کھلاتے ہیں۔یہ تمام دانے برابر مقدار میں لے کر اچھے سے مکس کر کے سٹابری فنچ کو کھلایا کریں۔سردیوں کے موسم میں اتنے دانے کے اندر پچاس گرام سفید یا کالے تل بھی ملا کر کھلا سکتے ہیں۔بہت زیادہ سردی کے موسم میں اِس دانے میں تین چمچ روغن بادام ملا کر مکس کر کر لیا کریں۔ بادم روغن کافی مہنگا ہے ۔ بادم روغن افوڈ نہیں کر سکتے تو پچاس گرام بادام کی گریاں لے کر کونٹ لیں۔ جب بادام کی گریوں کا اِس طرح پوڈر بن جائے تو یہ دانے میں مکس کر لیا کریں آپ کے پرندے سردی سے محفوظ رہیں گے۔یہ نسخہء اتنا مہنگا بھی نہیں اور اتنا دانہ فیچ کے دو تین پیئر کے لیے ایک ڈھیڈ مہینے کے لیے کافی ہے۔ اگر آپ چاہیں تو سردیوں کے موسم میں دو چمچ زیتون کا تیل بھی اس دانے میں مکس کر کے کھلا سکتے ہیں۔
فنچ کے لیے کیلشیم
جب پرندے آزاد ہوتے ہیں تو ضرورت کے مطابق مٹی اور مختلف قسم کی کیلشیم والی چیزیں کھاتے رہتے ہیں۔ لیکن پنجروں میں اُن کی خوراک کا پورا خیال رکھنا پڑتا ہے۔کیلشیم یا کیلشیم والی مٹی بھی فنچ کے لیے بہت ضروری ہے۔سٹابری فنچ کی لئے پرندوں کی دکان سے کیلشیم بلاک لے کر اُسے کونٹ کر باریک کر لیں اُس میں سمندری جھاگ اور انڈوں کے چھلکے کا پوڈر بنا کر مکس کر کے اِن کے کیج میں لازمی رکھا کریں۔
سٹابری فنچ کے لیے ایگ فوڈ ، سوفٹ فوڈ اور گرین فوڈ
انڈے کو اچھی طرح ابال کر ہفتے میں دو بار انڈہ کھلا سکتے ہیں اور ابلے ہوئے انڈے کے چھلکے بھی کھلا سکتے ہیں۔ چاول کو رات پانی میں بگو کر صبح دو تین منٹ کے لیے ابال کر کھلا سکتے ہیں ۔ چاہیں تو اِس میں انڈہ بھی مکس کر سکتے ہیں۔گرین فوڈ میں آپ پودینا، میٹھی ،لوسن، سردیوں میں تھوڑی مقدار میں پالک بھی کھلا سکتے ہیںَ چکندر اور گاجر ، کو کش کر کے کھلا سکتے ہیں۔ گرمیوں میں کدو، اور کھیرا کش کر کے کھلا سکتے ہیں۔ اِن چیزوں کا ایک چمچ فنچ کے ایک جوڑے کے لیے کافی ہے۔ اس کے علاوہ میل ورم بھی فنچ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ اِس کے علاوہ جھینگے کا پوڈر بنا کر، بھی کھلا سکتے ہیں۔
سٹابری فنچ بریڈنگ ٹپس
سٹابری فنچ جنگلی پرندہ ہے یہ انسانی آبادیوں والے علاقوں میں رہنا پسند نہیں کرتا۔ جنگلوں اور درختوں کی کٹائی زیادہ ہونے کی وجہ سے اب یہ اکثر انسانی آبادیوں والے علاقوں میں نظر آتے ہیں۔ اگر آپ نے اِن کو پنجروں میں رکھنا ہے تو اِن کو تنہائی میں رکھنا پڑھتا ہے۔ انسانوں کے ہجوم والی جگہ پر رکھنے سے یہ ڈرے رہتے ہیں دانہ پانی بھی نہیں کھاتے اور کمزور ہو کر مر جاتے ہیں۔ اگر آپ نے اِن کے لیے تنہائی کا انتظام نہیں کر سکتے تو کیج کے ارد گرد گملوں والے پودے رکھ دیں۔اور پھر پودوں سمیت کیج کے ارد گرد گرین شیٹ لپیٹ دیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کر سکتے تو کوشش کریں پنجرہ ایسے کمرے میں رکھیں جہاں کھڑکی ہو۔ اور اُس کھڑکی کے باہر کوئی درخت یا پودے وغیرہ ہوں یہ درختوں اور پودوں کو دیکھ کر خوش رہتا ہے۔ اور بریڈ بھی اچھی کرتا ہے۔پنجرے کے اندر آرٹیفیشل کھلونے وغیرہ نہ رکھیں ۔ اگر آپ درختوں اور پودوں والا ماحول نہیں دے سکتے تو پنجرے کے اندر جھاڑی نما چھوٹی چھوٹی لکڑیاں رکھ دیں۔ ٹھوڑی سی گھاس یا ناریل کے چھلکوں کے ریشے رکھ دیں۔گھاس اور جھاڑیوں کے ساتھ یہ کھلتے ہیں اور زہنی طور پر بہت خوش رہتے ہیں۔یہ بہت کم گندگی کرتے ہیں اِس لیے آپ گھاس اور جھاڑیاں بیس دن بعد یا مہینے بعد بھی تبدیل کردیں تو کوئی مسلہ نہیں۔ پانی ہمیشہ صاف اور تازہ دیا کریں ۔ اور روزانہ تبدیل کیا کریں۔ سٹابری فنچ کے ناخن بہت جلد بڑھتے ہیں ۔ مہینے میں ایک بار اِن کے ناخن ضرور ترشا کریں۔ ناخن کسی بند کمرے یا پنجرے کے اندر تراشیں یہ بہت پھرتیلا پرندہ ہاتھ سے پسل کر اُڑ سکتا ہے۔کچھ لوگ تو اِس پرندے کو اِس کی سوریلی آواز اور خوبصورت رنگ کی وجہ سے رکھتے ہیں۔ اور اِن سے بریڈ لیتے ہی نہیں۔ اِس طرح تو اِس کی نسل ناپید ہو جائے گی۔اگر بریڈ نہیں لینا تو بہتر ہے آپ اسے جنگلوں میں چھوڑ آئیں۔ تاکہ یہ اپنی نسل بڑھا سکیں۔ کچھ لوگ صرف نر خرید لیتے ہیں ۔ جو کہ بلکل غلط ہے۔ اگر آپ نے اِن سے بریڈ نہیں بھی لینی پھر بھی اِن کو جوڑوں میں خریں۔ نر اور مادہ ہمیشہ جوڑوں میں رہنا پسند کرتے ہیں۔اور خوش رہتے ہیں۔ فنچ ہو یا کوئی بھی پرندہ ہو ۔ہمیشہ جوڑوں میں رکھیں۔ میں نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے جو صرف نر طوطے یا نر پرندے رکھ لیتے ہیں۔ ساری زندگی نر ایک چھوٹے سے کیج میں تنہا زندگی گزار دیتا ہے ۔ پہلی بات کسی بھی پرندے کو قید رکھنا گناہ ہے اگر آپ نے قید کرہی لیا ہے تو اُس کی خوراک اور کے ماحول کا خیال رکھنا آپ کا فرض بن جاتا ہے۔ نر ہو یا مادہ اُس کے لیے جیون ساتھی کا انتظام ضرور کریں۔ کوشش کریں پرندوں سے بریڈ لے کر اُن کی نسل بڑھائیں۔ ایسا نہ ہو کہ ایک دن یہ خوبصورت پرندے اِس دنیا سے ناپید ہو جائیں۔اور ہماری آنے والی نسلیں اِن کو دیکھ بھی نہ سکیں ۔امید کرتا ہوں اِس پوسٹ سے آپ کو کافی معلومات ملی ہوں گی
پوسٹ پسند آئے تو دوستوں سے شیئر کریں