کوکٹیل پیرٹ معلومات Cocktail Parrot Breeding information in Urdu

0

Cocktail parrot
Cocktail Parrot 

  کاکٹیل طوطے کا تعارف

 کاکٹیل پیرٹس کے مالیکیولز پر تحقیقات کے بعد اِسے کاکاٹو خاندان کی نسل میں شامل کیا گیا ہے۔ کوکٹیل کو بجیز پیرٹ کے بعد دنیا میں دوسرے نمبر پرas a pet bird پالا جاتا ہے۔ کاکیٹیل آسٹریلیا کے نیم خشک اور بنجر علاقوں میں پائے جاتے ہیں جہاں پانی بھی وافر مقدار میں موجود ہو ۔ قدرتی طور پر کاکٹیل 22 رنگوں کی میوٹیشن میں پایا جاتا ہے۔ بریڈر کی ورکنگ کی وجہ سے اب اس کی بہت سی میوٹیشن بن چکی ہیں۔اِن کی اوسط عمر پندرہ سے بیس سال تک ہوتی ہے۔ جنگلوں میں عام طور پر یہ بیج کھاتے ہیں اور اکثر کسانوں کی کاشت کی گئی فصلوں مثلاََ گندم، جوار،مکئی، سورج مکھی کی فصلوں کو بہت نقصان پہچانے ہیں۔ کاکٹیل ڈھیڈ سال یعنی کم از کم اٹھارہ ماہ کی عمر میں مکمل اڈلٹ ہو کر بریڈ شروع کرتے ہیں اور سارا سال بریڈ کرتے ہیں۔ کاکٹیل ایک کلچ میں چار سے چھ انڈے دیتی ہے۔ کراسنگ کے بعد ایک دن چھوڑ کر اگلے دن فی میل دوبارہ انڈا دیتی ہے۔اسی طرح تقریباََ اکیس دن بعد انڈوں میں سے بچے بھی ایک دن کے وقفے سے نکلتے ہیں۔ بچے 35 سے 40 دن بعد بڑے ہو کر مٹکی یا بوکس سے باہر آ جاتے ہیں۔ ویسے تو کاکٹیل بہت ڈرپوک پرندہ ہے انسانوں سے بہت ڈرتا ہے۔ لیکن جو اسے روزانہ دانہ پانی ڈالتا ہے۔ کاکٹیل اس کے ساتھ مانوس ہو جاتا ہے۔ کاکٹیل ایک ایسا پرندہ ہے جس کے بچوں کو آپ ٹیم بھی کر سکتے ہیں ۔ 

کاکٹیل کا کاروبار

 کاکٹیل پیرٹ کا کاروبار کرنے کے لئے نارمل چھوٹے سائز ے کاکٹیل نہ رکھیں۔ جمبو سائز یعنی بڑے سائز اور اچھی میوٹیشن کے کاکٹیل رکھیں جس میں امرلڈ کاکٹیل ، فیلو کاکٹیل، اینو کاکٹیل ، وی پائیڈ کاکٹیل، پرل پائیڈ کاکٹیل جیسی اچھی میوٹیشن رکھیں جن کی پاکستان میں زیادہ ڈیمانڈ ہے۔ کچھ میوٹیشن مثلاََ نارمل سائز کے گرے کاکٹیل ،پرل کاکٹیل،کومن وائٹ جیسی میوٹیشن کی ڈیمانڈ پاکستان میں کم ہے،ایسے نارمل کاکٹیل کا اڈلٹ پیئر پاکستان میں تین سے پانچ ہزار تک فروخت ہوتا ہے۔ عرب ممالک میں ان کی قیمت دوسرے ملکوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے کیونکہ عرب ممالک کے علاقے زیادہ تر گرم ہیں اور کاکٹیل گرم علاقوں میں آسانی سے ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں۔ اس لیے وہاں کاکٹیل کو بہت پسند کیا جاتا ہے ۔

کاکٹییل کے لیے بوکس مٹکی کا سائز اور نسٹنگ مٹیریل

 کوکٹیل کے لیے بوکس کا سائز لمبائی اور چوڑائی میں کم از کم دس بائی دس انچ کا ہونا چاہیے۔ بوکس سخت قسم کی لکڑی کا بنا ہو نرم لکڑی کا بوکس کاکٹیل کتر دیتے ہیں۔ اگر مٹکی استعمال کرنا ہے تو مٹکی کے پیندے کا سائز بھی دس انچ سے کم نہ ہو۔ اگر جمبو سائز یعنی بڑے سائز کا کاکٹیل ہے تو بوکس کا سائز ایک فٹ لیں۔ تاکہ میل اور فی میل اور اِن کے بچے آسانی سے بوکس میں بیٹھ سکیں۔ نیسٹنگ مٹیریل میں لکڑی کا نرم بورادا استعمال کریں کوشش کریں بورادا  تازہ اور نرم لکڑی کا ہو۔ پرانے برادے میں جراسیم وغیرہ ہو سکتے ہیں۔ کیکر یا سخت قسم کی لکڑی کا بوراد ا سخت اور نوک دار ہوتا ہے جس کی نوک انڈے کو لگنے سے انڈے خراب ہو سکتے ہیں۔ نرم بورادے کے علاوہ آپ کو چاہیے تھوڑا سا باریک بورادا جو کہ بلکل باریک پوڈر کے شکل میں ہوتا ہے ۔ بریڈنگ بوکس تیار کرنے کے لیے بوکس کے نیچے اور چاروں طرف کوپکس پوڈر چھڑک دیں تاکہ مائٹس اور کیڑے مکوڑے بوکس میں نہ جائیں۔ پھر بلکل تھوڑا سا آدھی انچ سے بھی کم باریک بورادا ڈال دیں اُس کے اُوپر لکڑی کے نرم بورے کی آدھے انچ تک تہہ لگا دیں۔ زیادہ بھورا ڈالنے سے انڈے بورے میں دھنس جاتے ہیں جس کی وجہ سے انڈے ٹھیک سے ہیچ نہیں ہو تے۔ جب تمام انڈوں سے بچے نکل آئیں تو نرم موٹے بورے کی تہہ کم از کم ڈھائی انچ تک کر دیں تاکہ کوکٹیل کے بچوں کی ٹانگیں ٹیڈھی نہ ہوں۔جب بچے دس سے پندرہ دن کے ہو جائیں تو بوکس سے پرانا بیٹھوں والا خراب بورا نکال کر کوپکس پوڈر ڈال کر نیا بورادا ڈال دیا کریں۔ تاکہ بچے صاف ستھرے اور صحت مند رہیں۔ اگلی بریڈ لینے سے پہلے بوکس کی اچھے سے صفائی کریں اور دوبارہ کوپکس پوڈر باریک بورادا اور اوپر موٹا برادا ڈال دیں کریں۔ 

کاکٹیل کے لیے کیج سائز

کاکٹیل کے ایک پیئر کے لیے کیج کی لمبائی تین فٹ اور چوڑائی ڈھیڈ یا دو فٹ ہونی چاہیے ۔کیج کا سائز تین بائی ڈھیڈ فٹ سے کم ہو تو کاکٹیل اچھی بریڈ نہیں کرتا۔ اس سے زیادہ ہو تو اور بھی بہتر ہے۔ کیج میں کم از کم دوسٹک لگائیں ایک سٹک بوکس کے پاس اور دوسری تھوڑے فاصلے پر نیچے لگائیں تاکہ کاکٹیل آسانی سے کیج میں اڑ سکے۔ سٹک کی موٹائی تقریباََ ایک یا آدھا انچ تک ہو سٹک مضبوطی سے لگائیں تاکہ میٹنگ یعنی کراس کرتے وقت سٹک ہلے نہیں۔ ورنہ انڈے انفرٹائل ہونے کاخطرہ ہوتا ہے۔ سٹک دانے پانی اور سوفٹ فوڈ کے برتن کے بلکل اُوپر نہ لگائیں ورنہ اِن کی بیٹھیں دانے یا پانی میں گریں گی جن کو کھانے سے یہ بیمار ہو سکتے ہیں۔ اگر کاکٹیل کے تین چار پیئر اکھٹے کالونی میں رکھنا ہیں تو کالونی میں کچھ کاکٹیل دانے کے برتن پر قبضہ کر لیتے ہیں ،کسی دوسرے کاکٹیل کو دانہ اور سوفٹ فوڈ کھانے نہیں دیتے۔ اگر کالونی میں کاکٹیل زیادہ ہیں تو کالونی میں ہمیشہ دانہ دو برتنوں میں رکھیں اور سوفٹ فوڈ کے بھی دو الگ برتن رکھیں۔ تا کہ اِن کی آپس میں لڑائی نہ ہو۔کاکٹیل سے اچھی بریڈ لینے کے لیے روشنی بہت ضروری ہے۔ کیج ایسی جگہ ہو جہاں سورج کی روشنی آتی ہو اور صبح کی دھوپ یا شام کے وقت کی ہلکی دھوپ اِن کو لگے۔ اگر کیج کسی بند کمرے میں ہے تو بلب کی روشنی کم از کم دس گھنٹے کے لیے کیج میں رہے۔ اگر کمرے میں یا جس جگہ کاکٹیل رکھے ہیں وہاں روشنی کم ہو گی تو کاکٹیل بریڈ نہیں کرتے۔  کاکٹیل انسانوں سے بہت ڈرتے ہیں اِس لیے کیج کسی ایسی جگہ ہو جہاں انسانوں کا آنا جانا کم سے ہو۔ کوئی کتا ، بلی، چھپکلی وغیرہ کیج کے پاس نہ ہو۔ اگر کیج ایسی جگہ رکھنا ہے جہاں گھر والوں کا آنا جا ہے تو کیج زمین سے پانچ ،چھ فٹ اُونچی جگہ لٹکائیں جہاں کاکٹیل ڈریں نہیں۔ کیج کی صفائی ہفتے میں ایک بار اور دانہ پانی اور خاص کر سوفٹ کے برتنوں کی صفائی روزانہ کیا کریں۔

کاکٹیل میں میل فی میل کی پہچان

  کاکٹیل میں میل فی میل کی پہچان سات ، آٹھ ماہ کی عمر کے بعد ہوتی ہے۔ جب کاکٹیل پہلی مولٹنگ کلیئر کرتے ہیں۔ اورنج چک کاکٹیل، جن میں پرل کاکٹیل،گرے کاکٹیل، فیلو کاکٹیل، کامن وائٹ کاکٹیل کی میوٹیشن میں ،جن کے چہرے پر اورنج رنگ کا دائر ہ بڑا ہو گا، اور اُس میں اورنج رنگ واضع طور پر نظر آئے وہ میل ہو گا۔ جو فی میل ہو گی اُس کے گالوں پر اورنج رنگ کا دائرہ میل کی نسبت چھوٹا اور دائرے کا رنگ میل کی نسبت مدم ہو گا ۔خاص کر گرے کاکٹیل میں میل فی میل کی پہچان کرنا بہت آسان ہے ۔گرے کاکٹیل میں نر کا چہرہ سفید اور گالوں پر اورنج کلر واضع نظر آئے گا۔ جبکہ فی میل کے چہرے پر گرے کلر کی ماسکنگ زیادہ ہو گی اورنج کلر بلکل مدم سا ہو گا ۔ چارکول کاکٹیل کے چہرے پر اورنج رنگ کا دائرہ نہیں ہوتا لیکن اُن کے پَر، رنگ دار ہوتے ہیں ۔ ایسے کاکٹیل جب مولٹنگ کلیئر کر کے سات آٹھ ماہ کا ہو جائیں تو جن کاکٹیل کے پروں کے نیچے اور دم کے نیچے چھوٹے چھوٹے پیلے کلر کے دبے یا داریاں واضع طور پر نظر آئیں وہ فی میل ہونگی۔ جو میل ہو گا اُس کے پروں اور دم کے نیچے چھ ماہ کی عمر تک داریاں یا لائنیں مدم نظر آئیں گی۔ جیسے جیسے میل بڑی عمر کا ہو گا دھاریاں بلکل مدم یا صاف ہو تی چلی جائیں گی۔ اینو وائٹ کاکٹیل جو کہ مکمل سفید ہوتا ہے اُس کے میل اور فی میل دونوں کے پر صاف ہو ں گے اُن کو آپ نیچے بتائے گئے طریقوں سے ہی چیک کر سکتے ہیں۔ تیسرے طریقے میں جب اڈلٹ میل سٹک پر بیٹھتا ہے تو وہ دونوں پاؤں قریب کر کے بیٹھے گا ۔ جبکہ فی میل پاؤں پھلا کر بیٹھتی ہے۔ یعنی فی میل جب سٹک پر بیٹھے گی تو اُس کے دونوں پاؤں کے درمیان فاصلہ زیادہ ہو گا۔ آپ آسانی سے اِن میں میل اور فی میل پہچان سکتے ہیں۔ چوتھے طریقے میں ،کاکٹیل کے بیٹھیں کرنے والی جگہ کے اوپری حصے پر انگلی پھیرنے سے ہڈیوں کے جوڑ کھلے محسوس ہوں یا ہڈیوں کے درمیان اتنی جگہ محسوس ہو جہاں سے انڈہ گزر سکے، تو فی میل ہو گی اور اگر ہڈیاں نوک دار قریب قریب جڑی ہوئی محسوس ہوں تو میل ہو گا۔ پانچویں طریقہ ۔جس میں آپ اِن کی آواز سن کر بھی میل فی میل کا معلوم کر سکتے ہیں۔آواز سننے کا آسان طریقہ یہ ہے آپ سات آٹھ ماہ کے کاکٹیل کا کیج سورج کی روشنی میں کھلی جگہ پر رکھیں جہاں کوئی اِن کو تنگ نہ کرے ۔ جو اونچی آواز میں وسلنگ کرے گا وہ میل ہوگا۔ فی میل بھی وسلنگ کرتی ہے لیکن بلکل مدم آواز میں۔ اگر آپ نے چھ سات ماہ سے کم عمر کاکٹیل میں میل ، فی میل کا پتہ لگانا ہے تو پھر آپ DNA ٹیسٹ کروا لیا کریں۔ 

کاکٹیل کے لیے سیڈ مکس

اگر ہم کاکٹیل کی خوراک کا خیال رکھیں اور ڈھیڈ سال کی عمر کے بعد بریڈ لینا شروع کریں تو کاکٹیل تمام طوطوں سے زیادہ بریڈ کرتاہے۔ اپنے بچوں کو بھی اچھے سے پالتا ہے۔ کاکٹیل کے لیے ہمیشہ دانہ الگ الگ خرید کر خود سیڈ مکس تیار کرنا چاہئے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہر عمر کے کاکٹیل کو بجیز یا لوبرڈ کے لیے تیار کیا گیا مکس دانہ کھلا سکتے ہیں۔ تو وہ اپنی کم علمی کی وجہ سے غلط بتاتے ہیں۔ بعد میں وہی لوگ کہ رہے ہوتے ہیں ہمارے کاکٹیل کے بچے انڈے سے نکلنے کے بعدایکسپائر ہو گئے ہیں۔ کاکٹیل کے پیئرکو انڈے دینے کے بعدسے لے کر بچوں کے سلف ہونے تک، آپ نے باریک دانہ ہی کھلانا ہے ۔ دانہ اِس طرح کا ہو جو کاکٹیل ثابت نگل کر اپنے بچوں کو کھلا دیں تو بچے ثابت دانہ آسانی سے ہضم کر لیں۔ بچوں والے پیئر کے لیے دانہ تیار کرنے کے لیے آپ کو چاہیے۔موٹی کنگنی جسے چینا کہتے ہیں ایک کلو۔ پیلی باریک کنگنی ایک کلو۔ باریک باجرہ ایک کلو۔ لال کنگنی ایک کلو۔ اور اتنے دانے میں کنیری سیڈ ایک پاؤ استعمال کریں۔ یا پھرجتنا دانہ تیار کرنا ہے اُس حساب سے تمام چیزوں کی مقدار کم یا زیادہ کر دیں۔ یہ دانا بچوں والے پیئر کو تب تک کھلائیں جب تک بچے سلف نہیں ہو جاتے۔ جب بچے بڑے ہو جائیں ماں باپ سے الگ کرنے کے قابل ہو جائیں ،تو اُس وقت آپ بازار سے بجز یا لو برڈ کامکس دانہ لے کر کھلا سکتے ہیں۔ یا پھر دانے کی اسی مقدار میں ایک پاؤ سورج مکھی کے بیج ، ایک پاؤ چاول والی مونجی جسے دھان کہتے ہیں وہ مکس کر دیں۔ایک پاؤ جئی یا جو شامل کر دیں ۔اس کے علاوہ آپ اِس میں آدھا پاؤ کڑتم اور آدھا پاؤ بھنگ کے بیج اور آدھا پاؤ سرسوں کے بیج بھی ملا سکتے ہیں۔ یہ دانہ تمام بڑی عمر کے کاکٹیل کو ہر موسم میں کھلا سکتے ہیں ۔ ایک بات کا ہمیشہ خیال رکھیں کاکٹیل دانہ کتر کر بھی کھاتا ہے اور ثابت بھی نگل لیتا ہے۔ اگر یہی موٹا دانہ سورج مکھی ، جئی یا مونجی ثابت نگل کر اپنے بچوں کو کھلائے گا تو بچوں کے پوٹ میں بھنس جائے گا۔دانہ ہضم نہیں ہو گا۔ جس سے بچے ایکسپائر ہو سکتے ہیں۔ اِس لیے انڈوں سے بچے نکلنے سے لے کر جب تک بچے پنتیس، چالیس دن کے نہ ہوں اُن کو باریک دانہ ہی دیا کریں ۔ اور ساتھ سوفٹ فوڈ روزانہ کھلایا کریں۔ اگر کاکٹیل بچوں کو فیڈ نہیں کروا رہے تو پھر آپ کو صبح اور شام کے وقت بچوں کو ہنڈ فیڈ کروانا پڑے گا۔ 

کاکٹیل کے لیے سوفٹ فوڈ

 کاکٹیل جب بچے دیتا ہے تو روزانہ سوفٹ فوڈ دینا پڑتا ہے ورنہ کوکٹیل اپنے بچوں کو فیڈ کروانا چھوڑ دیتا ہے۔ ایسا زیادہ تر اُس وقت ہوتا ہے جب ہم ڈھیڈ سال سے کم عمر کے پئیر سے بریڈ لیتے ہیں۔ اکثر لوگ سستہ پرندہ ہونے کی وجہ سے کاکٹیل کو سوفٹ فوڈ کھلاتے ہی نہیں۔ جب کاکٹیل کے بچے ہوتے ہیں تب سوفٹ دینا شروع کرتے ہیں اُس وقت کاکٹیل سوفٹ فوڈ کی عادی نہیں ہوتے نہ سوفٹ فوڈ خود کھاتے ہیں نہ بچوں کو کھلاتے ہیں۔ آپ کو چاہیے کاکٹیل کو روزانہ سیڈ مکس کے ساتھ ساتھ ہفتے میں کم از کم تین چار دن کے وقفے سے سوفٹ فوڈ ضرور دیا کریں ۔ تاکہ کاکٹیل کو سوفٹ فوڈ کھانے کی عادت رہے۔ اور جب کاکٹیل بریڈنگ سٹارٹ کریں تو انڈوں سے بچے نکلنے سے لے کر بچوں کے سلف ہو کر بوکس سے باہر نکلنے تک سوفٹ فوڈ روزانہ کھلایا کریں۔ رہی بات سوفٹ فوڈ تیار کرنے کی تو آپ پانچ چھ قسم کی دالیں۔ مثلاََ ثابت سبز مونگ ، کالے چنے یا کالے چنے کی دال، گندم، چاول اور مکئی یہ پانچ چیزیں برابر مقدار میں ایک، ایک پاؤ یا آدھا آدھا کلو، یا جتنی چیزوں سے آپ کے ایک دو مہینہ آسانی سے گزر جائیں لے لیں۔ تمام چیزوں کو مکس کر کے اپنے پاس رکھ لیں۔ آپ کے کوکٹیل ایک دن میں جتنا سوفٹ فوڈ کھاتے ہیں اُتنا دانہ نکال کر دانوں کو پانی سے اچھی طرح دھو کر آٹھ دس گھنٹے کے لیے پانی میں بگھو کر رکھ دیں ۔ہو سکے تو اِس میں ایک چمچ سیب کا سرکہ بھی شامل کر دیں۔ سرکے کی بوتل آپ کو ڈھیڈ ،دو سو کی مل جائے گی جس سے آپ کے چار،پانچ مہینے آسانی سے گزرجائیں گے۔ بارہ گھنٹے بعد دانوں کوصرف ایک یا دو منٹ کے لیے ابال لیں پھر پانی نکال کر دانوں کو پانچ دس منٹ کے لیے کسی کپڑے پر بچھا کر یا کھلے برتن میں ڈال کر ہوا دار جگہ پر رکھ کرنمی خشک کر لیں ۔ اگر آپ گیلا دانہ کیج میں رکھیں گے تو گیلے دانے میں فنگس بہت جلد لگتی ہے جس کو کھلانے سے پرندے بیمار ہو سکتے ہیں۔ جبکہ خشک سوفٹ فوڈ سارا دن بھی کیج میں پڑا رہے جلدی خراب نہیں ہوتا۔ اگر آپ چاہیں تو سوفٹ فوڈ کے ساتھ کوئی بھی گرین فوڈ مکس کر کے کھلا سکتے ہیں۔ اگر آپ سوفٹ فوڈ کے لیے یہ چیزیں اکٹھی افوڈ نہیں کر سکتے تواِن میں سے جو چیزیں آپ کو آسانی سے مل جائیں وہ لے کر سوفٹ فوڈ تیار کر لیا کریں۔ کچھ نہ کھلانے سے تو بہتر ہی ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں ہمارے کوکٹیل سوفٹ فوڈ کھاتے ہی نہیں تو اُن کو چاہیے رات کو سیڈ مکس یعنی دانہ کیج سے نکال دیں۔صبح صرف سوفٹ فوڈ کیج میں رکھیں ۔کاکٹیل کو جب کیج میں کھانے کے لیے سوفٹ کے علاوہ کوئی اور چیز نظر نہیں آئے گی تو وہ خود ہی سوفٹ فوڈ کھانا سٹارٹ کر دیں گے۔ سوفٹ فوڈ رکھنے کے ایک دو گھنٹے بعد سیڈ مکس والا برتن بھی کیج میں واپس رکھ دیں۔ جب کاکٹیل سوفٹ فوڈ کھانے کے عادی ہو جائیں تواُس وقت سیڈ مکس کیج سے نکلالنے کی ضرورت نہیں۔ اُس وقت سوفٹ فوڈ اور سیڈ مکس دونوں کے برتن کیج میں ہی رہنے دیں۔ اگر آپ سیڈ مکس اور سوفٹ فوڈ والے دانوں کا پیسوں کے حساب سے موازنہ کریں تو سوفٹ فوڈ آپ کو سیڈمکس سے سستا پڑے گا۔ ان دانوں کا سپراؤٹ بنا کر بھی کھلا سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ مکئی کا نرم بٹھہ بھی آپ روزانہ اپنے برڈ کو کھلا سکتے ہیں۔ 

کاکٹیل کے لیے گرین فوڈ

کاکٹیل کے لیے گرین فوڈ بہت ضروری ہے۔ ہفتے میں کم ازکم دو بار گرین فوڈ ضرور دیا کریں۔ گرین فوڈ میں سب سے سستی اور آسانی سے مل جانے والی چیز لوسن ہے۔ لوسن عام طور پر سردیوں میں اگایا جاتا ہے ، اگر لوسن نہ ملے تو آپ میتھی بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ کاکٹیل لوسن کو صرف کھاتا ہے نیسٹنگ کے لیے استعمال نہیں کرتا ،اس لیے لوسن اور میتھی کو اچھی طرح پانی سے دھو کر ٹنڈیوں سمیت کیج میں رکھ دیا کریں ۔ اِس کے علاوہ سلاد کے پتے، بند گھوبھی کے پتے ، ،پودینہ کے پتے اور دھنیا کے پتے بھی کاکٹیل کو کھلا سکتے ہیں۔ پالک کے پتے ہفتے میں ایک بار کھلا سکتے ہیں اور ہفتے میں ایک با ر یا مہینے میں ایک بار سفیدے اور نیم کے درخت کے پتے بھی کاکٹیل کو ضرور کھلایا کریں۔ نیم کے پتے جلد کی بیماریوں اور سفیدے کے پتے سانس کی بیماری کے لیے بہت مفید ہیں۔مختلف قسم کی سبزیاں جو آپ کو آسانی سے مل جائیں جن میں گاجر،مٹر، ٹینڈے، شملہ مرچ، شلغم ، چوکندر، کھیرا، کھیا توری اور خاص کر گرمیوں کے موسم میں کدو کاکٹیل کے لیے بہت مفید ہے۔ اِن سبزیوں کے علاوہ موسمی سبزیاں بھی کاکٹیل کو کھلا سکتے ہیں۔ ان تمام سبزیوں کو اچھی طرح دھو کر کاٹ لیں پھر سوفٹ فوڈ والے برتن میں ڈال کر کیج میں رکھا دیاکریں ۔ گرین فوڈ کو فنگس بہت جلد لگتی ہے گرین فوڈ کو اِتنی مقدار میں کاٹ کردینا چاہیے جتنا کاکٹیل دو تین گھنٹے میں کھا کر ختم کر دیں۔ 

کاکٹیل کے لیے کیلشیم

 کاکٹیل ڈھیڈ سال کی عمرکے بعد ،جب بریڈ کرنا شروع کرتے ہیں تو لگاتار سارا سال بریڈ کرتے رہتے ہیں۔ اِس لیے کاکٹیل کے لیے کیلشیم بہت ضروری ہے۔ سب سے سستہ اورآسانی سے حاصل ہونے والا کیلشیم انڈوں کے چھلکے ہیں ۔انڈوں کے چھلکے کسی برگر شوارمے والی شاپ سے فری میں لے لیں انڈوں کو پانی میں ابال کر اچھی طرح صاف کر نے کے بعد دھوپ میں رکھ کر خشک کر لیں۔ پھر کونٹ کر یا گرینڈ کر لے پوڈر بنا لیں۔ اس کے اندر کٹل فش بون ، یعنی سمندری جھاگ کا پوڈر بنا کر مکس کر دیں۔ اور ایک عدد کیلشیم بلاک لے کر اُس کو کونٹ کر پوڈر بنا ک لیں اور پچاس گرام پیسہ ہوا کالا نمک لے کر اِن تمام چیزوں کو اچھی طرح مکس کر کے کسی برتن میں ڈال کر یہ پوڈر کیج میں رکھ دیں پوڈر اتنا رکھیں جتنا کاکٹیل ایک ہفتے میں کھا کر ختم کر دیں ، ہفتے بعد نیا پوڈر رکھ دیں۔ اگر پوڈر کیج میں نہیں رکھنا تو سمندری جھاگ کا ٹکڑا یا کیلشیم بلاک کیج میں لازمی رکھیں کاکٹیل ضرورت کے مطابق خود ہی کھاتے رہیں گے۔ انڈوں اور سمندری جھاگ والے پوڈر کو آپ سوفٹ فوڈ پر بھی چھڑک کر کھلا سکتے ہیں۔ آپ بازار سے کسی اچھی کمپنی کی گرڈ لے کر بھی رکھ سکتے ہیں یا پھر میرے یوٹیوب چینل پر کیلشم بلاک اور گریڈ بنانے کی وڈیو موجود ہے وہ وڈیو دیکھ کر گریڈ تیار کر لیں یہ آپ کو سستی بھی پڑے گی اور بازاری گریڈ سے بہتر بھی ہو گی۔ 

کاکٹیل کی گرمی اور سردی سے حفاظت

 کاکٹیل کو گرمیوں کے مہینے میں ہوا دار اور ٹھنڈی جگہ پر رکھیں جہاں کا ٹمپریچر 24 سے 32 تک ہو ۔ اگر کاکٹیل کو کمرے میں رکھنا ہے تو کمرہ ایسا ہو جہاں ایک سائیڈ سے ہوا داخل ہو اور دوسری سائیڈ سے گزر جائے یعنی ہوا کا کراس ہو ۔کیج کو کھڑکی کے پاس رکھیں۔ گرمیوں کے موسم میں پنکھا یا ائیر کولر لگا کر رکھیں۔ کیج میں پانی کا بڑا برتن رکھیں جس میں کاکٹیل آسانی سے نہا سکیں سخت گرمی کے موسم میں کوکٹیل کو دوپہر کے وقت شاور ضرور کیا کریں۔ کاکٹیل گرمی برداشت کر لیتا ہے اور گرمیوں میں بریڈ بھی اچھی کرتا ہے ۔ لیکن گرمی اتنی زیادہ نہ ہو کہ کاکٹیل گرمی کی وجہ سے منہ کھول کر سانس لے۔ گرمیوں کے موسم میں دو تین دن کے وقفے کے بعد الیکٹرولائٹس یا ORS بھی پانی میں ملا کر پلایا کریں۔ کاکٹیل سے بارشوں اور ہبس کے مہینے جولائی اور اگشت میں بریڈ نہ لیں تو بہتر ہے۔ سردیوں کے مہینے میں سرد ہوا سے سے کاکٹیل کو بچا کر رکھیں۔ کیونکہ کاکٹیل گرمی برداشت کر لیتا ہے لیکن زیادہ سردی کاکٹیل کے لیے نقصان دہ ہے۔ سردیوں کے موسم میں ہفتے میں ایک مرتبہ جوشاندہ والا پانی پلایا کریں۔ اگر آپ کے پاس ایک پیئر ہے تو جوشاندہ کے چھوٹے پیکٹ کے تین حصے کر لیں پیکٹ کا تیسرا حصہ ایک کپ پانی میں ابال کر وہ پانی کیج میں رکھیں ۔ سردیوں کے موسم میں اپنے شیڈ کو پلاسٹک کاغذ سے ڈھانپ کر رکھیں۔ کیج ایسی جگہ رکھیں جہاں صبح یا شام کی دھوپ ایک،دو گھنٹے کے لیے اِن کو لگے۔ دھوپ لگنے سے کاکٹیل بیماریوں سے بھی بچے رہیں گے اور بریڈ بھی اچھی کریں گے۔

 کاکٹیل بریڈنگ ٹپس 

جب ہم کاکٹیل کا نیا پیئر لاتے ہیں تو اکثر کاکٹیل نئے ماحول اور نئے لوگوں کو دیکھ کر سٹرس میں آ جاتے ہیں۔ ایک دو دن کے لیے کھانا پینا بھی چھوڑ دیتے ہیں یا کم کھاتے ہیں۔ جب آپ کسی سے کاکٹیل خریدیں ، تو اُس بندے سے کاکٹیل کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں کہ وہ اُسے کیسی فیڈ اور کون سے سوفٹ فوڈ کھلا تا تھا ۔ جب آپ اپنے گھر میں برڈ لا کر ایک دم سے اُس کو ایسی فیڈ یا سوفٹ فوڈ کھلائیں گے جس کا پرندہ عادی نہیں تو وہ کم کھائے گا یا پھر کھائے ہی گا نہیں تو بیمار ہو سکتا ہے۔ اِس لئے شروع میں پرندے کو وہ دانہ کھلائیں جو وہ پہلے سے کھاتا چلا آ رہا ہے ۔ کچھ دنوں بعد اُسی سید میں آہستہ آہستہ اپنی مرضی کے مطابق دوسرا دانہ شامل کرتے جائیں۔ اگر کاکٹیل ٹیم ہے یا انسانوں والے ماحول میں انسانوں کے ساتھ رہنا پسند کرتا ہے تو اُس کو لا کر فوراََ دوسرے پرندوں کے ساتھ کیج میں نہ چھوڑیں ورنہ وہ دوسرے پرندوں سے ڈرے گا یا دوسرے کاکٹیل اُس کو ماریں گے جس کی وجہ سے وہ کھائے پیئے گا نہیں تو بیمار ہو سکتا ہے۔ ایسے پرندے کو آپ انسانوں والے ماحول میں ہی رکھیں۔ یاپھر کوئی ایسا پرندہ ہے جو انسانوں والے ماحول میں نہیں پلا بڑا تو اُسے لا کر ایسی جگہ رکھیں جہاں انسانوں کا آنا جانا کم سے کم ہو۔ جب وہ آپ کے پاس اچھی طرح اڈجسٹ ہو جائے توپھر اُس کو جس ماحول میں چاہیں رکھ لیں۔اگر آپ کسی سے نیا اڈلٹ پیئر لے کر آئے ہیں تو پہلے دس پندرہ دن اُسے کیج میں اڈجسٹ ہونے دیں پھر بوکس لگائیں۔ کاکٹیل سے ڈھیڈ سال سے کم عمر میں بریڈ لیں تو مادہ ایگ بائنڈنگ کی وجہ سے ایکسپائر ہو سکتی ہے یا پھر کم عمری میں بریڈ لینے سے انڈے انفرٹائل ہونگے۔ اگر انڈوں سے بچے نکل بھی آئیں تو کاکٹیل بچوں کو فیڈ نہیں کرواتے۔ جس کی وجہ سے بچے ایکسپائر ہو جاتے ہیں۔اِس لیے کاکٹیل سے ڈھیڈ سال کی عمر کے بعد بریڈ لیا کریں۔ کوشش کریں کاکٹیل میں بہن بھائی، ماں بیٹے یا باپ بیٹی کا جوڑا ہر گز نہ لگائیں ورنہ انڈے انفرٹائل یا بچے کنڈم پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایک بات کا ہمیشہ خیال رکھیں جب کاکٹیل کے انڈوں سے بچے نکل آئیں تو کسی قسم کا بریڈنگ فارمولا، یا غیر ضروری وٹامن والی ادویات استعمال نہ کرائیں ورنہ کاکٹیل ہیٹ پر آ کر دوبارہ انڈے دینا شروع کر دیتے ہیں اور بوکس کے اندر پہلے سے موجود بچوں کو فیڈ کروانا چھوڑ دیتے ہیں۔دیکھنے میں آیا ہے کہ کوکٹیل میں نر اور مادہ دونوں باری باری انڈوں پر بیٹھ کر انڈوں کو ہیچ کرتے ہیں۔ کوشش کریں رات کو کیج کے پاس زیرو واٹ کا بلب لگائیں یا کیج ایسی جگہ ہو جہاں رات کو تھوڑی بہت روشنی کیج میں جاتی ہو تاکہ رات کو اگر کوکٹیل بوکس سے باہر نکل بھی آئے تو دوبارہ بوکس میں جا کر انڈوں پر بیٹھ سکے۔ رات کے وقت کیج میں بہت زیادہ روشنی نہ ہو۔ روشنی کی وجہ سے کاکٹیل ساری رات جاگتے رہتے ہیں کم سونے کی وجہ سے بھی کاکٹیل بیمار ہو سکتے ہیں۔ کچھ کاکٹیل دانہ ،پانی، سوفٹ فوڈ کا پورا خیال رکھنے کے باوجود بچوں کو فیڈ نہیں کرواتے یا بوکس میں موجود بڑے بچے فیڈ لے لیتے ہیں جبکہ چھوٹے بچے بڑے بچوں کے نیچے دبے رہنے کی وجہ سے فیڈ نہیں لے پاتے تو ایسی صورت میں آپ کو بچوں کو ہنڈ فیڈ کروانا پڑے گا۔ جن بچوں کے پوٹ خالی نظر آئیں اُن کو ہینڈ فیڈ والی سرنج لے کر دن میں تین مرتبہ ہینڈ فیڈ کروکر واپس بوکس میں رکھ دیں۔

کوکٹیل کی بیماریاں اور اُن کا علاج

 اگر پرندہ بیمار ہو جائے تو گریں فوڈ اور سوفٹ فوڈ نہ کھلائیں۔پرندے کے مکمل صحت یاب ہونے کے بعد سوفٹ فوڈ کھلا یا کریں۔ زیادہ تر کاکٹیل میں لوزموشن کی بیماری آتی ہے۔ لوزموشن کے لیے فلیجل سیرپ کے دو قطر پانی میں ڈال کر وہ پانی کیج میں رکھیں۔ یا پھر پومی مڈ کا ایک کیپسول آدھا لیٹر پانی میں مکس کر کے وہ پانی کیج میں رکھ دیا کریں۔ اگر کاکٹیل زیادہ بیمار ہے کھا پی نہیں رہا تو آپ کو اُسے ہینڈ فیڈ کرونا پڑے گا۔ کاکٹیل بڑا پرندہ ہے کاٹتا بھی زور سے ہے اِس لیے آپ نے بڑی اختیاط سے سر اور اُس کا جسم ایک ساتھ پکڑنا ہے۔ اگر صرف سر پکڑیں گے تو یہ جھٹکا دے کر اپنے آپ کو چھوڑانے کی کوشش کرے گا۔ جس سے اِس کی گردن بھی ٹوٹ سکتی ہے۔پرندہ خریدتے وقت کسی سے کمزور پرندہ نہ لیں ،پرندے کی آنکھوں سے کسی قسم کا پانی یا مواد خارج نہ ہو رہا ہو۔ پرندے کے پر خوبصورت اور چمکدار ہوں۔ پرندے کا وزن بلکل کم نہ ہو۔ ہو سکتا ہے ایسا پرندہ بچپن میں کسی بیماری کا شکار رہا ہو۔ اور حد سے زیادہ موٹا بھی نہ لیں جس کو چربی لگی ہو ایسے پیئر زیادہ تر انڈے انفرٹائل دیتے ہیں۔ اگر فی میل کو چربی لگی ہو تو وہ ایگ بائنڈنگ کا شکار ہو کر ایکسپائر ہو جاتی ہے۔ عام طور پر کاکٹیل چھ ماہ کی عمر میں یا اڈلٹ ہونے کے بعد مولٹنگ پر آ جاتے ہیں یعنی کاکٹیل کے کچھ پر جھڑنے کے بعد،اُن کی جگہ نئے پر آنے لگتے ہیں۔مولٹنگ کا یہ عمل تقریباََ ایک یا ڈھیڈ مہینے تک جاری رہتا ہے۔ 

پوسٹ پسند آئے تو دوستوں کے ساتھ شئیر کریں 


Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)